Top Guidelines Of رات کا وقت

رابرت جاسترو متخصص فیزیک نجومی، که خود را منکر وجود خدا معرفی می کند، می گوید، “اساس هر چیزی که در جهان اتفاق می افتد در آن لحظه نخستین بنیان نهاده شده است؛ هر ستاره، هر گیاه و هر مخلوق زنده ای در جهان در نتیجه وقایعی که در لحظه انفجار کیهانی اتفاق افتاده بوجود آمده است… جهان ناگهان بوجود آمد و ما نمی توانیم بفهمیم علت آن چیست.”

اخلاص اور پاکیزگیِ نیت: قرآن مجید سے ہدایت حاصل کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ بھی مطالبہ ہے کہ طالبِ علمِ قرآن کا مطالعہ ہدایت الٰہی کے لیے مخصوص ہو۔ وہ مطالعۂ قرآن کو صرف حصول ہدایت کے لیے اور اپنے تزکیہ کے لیے ہی خالص کرلے جس میں اس کو ذرہ برابر یہ وسوسہ نہ آئے کہ وہ کسی دنیوی مقصد یا محض اضافۂ علم کے لیے قرآن مجید کا مطالعہ کررہا ہے۔ بیشک اضافۂ علم بھی مطالعۂ قرآن کے نتیجہ میں حاصل ہوگا لیکن اس بندۂ خدا کا مقصد اضافۂ علم نہیں ہونا چاہیے بلکہ حصولِ ہدایت اور ہدایت برائے تزکیہ ہونا چاہیے اور ہدایت برائے رضائے الٰہی بھی مقصودو مطلوب ہونا چاہیے۔

مستقبل کے اندر سیلاب بہت زیادہ آئیں گے. سائنسدانوں کے مطابق اس وقت سی- لیول میں بہت زیادہ اضافہ ہو جائے گا. اس وقت بہت زیادہ خوبصورت ممالک بھی پانی کے اندر ڈوب جائیں گے. اس وقت انسان کی عمر بھی بہت زیادہ ہو جائے گی. ہر انسان کی عمر سو سال ہوگی. اس چیز کی بہت بڑی وجہ ہے میڈیکل سائینس. اس کی مدد سے ہم کسی بھی بیماری کا حل بہت ہی جلدی تلاش کرلیتے ہیں اور مستقبل کے اندر صرف فیکٹریوں اور ملز وغیرہ میں ہی روبوٹس کام نہیں کریں گے بلکہ روبوٹس آپ کے جسم کے اندر بھی کام کریں گے. آپ کے جسم کے اندر ہزاروں چھوٹے چھوٹے روبوٹس داخل کر دیے جاۓ گے جو آپ کے جسم میں موجود ہر قسم کی بیماری کو ختم کر دیں گے. اس وقت آپ کو کوئی بھی بندہ کینسر کی وجہ سے مرتا ہوا نظر نہیں آئے گا. 

انسان کی زندگی کس قدر بےمعنی ہے یہ اِس وبا نے ایک مرتبہ پھر ہمیں سمجھا دیا ہے۔ جب سب کچھ دوبارہ سے واپس آئے گا تو زندگی کے متعلق ہمارے رویے تبدیل ہو چکے ہوں گے، ہم ایک ایسی دنیا میں واپس آئیں گے جو بالکل نئی ہو گی جس میں یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ ’محفوظ مستقبل‘ نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی، آنے والا ہر لمحہ اگر آگہی کا سبب بنتا ہے تو ساتھ ہی ایک نامعلوم بلیک ہول کا در بھی کھول دیتا ہے۔ نامعلوم سے معلوم تک کا یہ سفر جاری رہے گا، انسان کی پیاس نہیں بجھے گی۔

یہ رنگین منظر بالکل ایک شاعرانہ تخیل کی عکاسی کرتا ہے، اس میں رومانویت جھلکتی ہے، یہ دل میں جذبات پیدا کرتا ہے، لیکن ان سب سے بڑھ کے یہ ایک خالص سائنسی حقیقت ہے۔

بہت سے لوگ آج یہ تھیوری پیش کر رہے ہیں کہ انسان نے چونکہ اِس زمین پر قدرت کا توازن بگاڑ دیا تھا سو ’نیچر‘ اپنے قانون پر عمل کرتے ہوئے here اِس توازن کو واپس لانا چاہتی ہے۔ ممکن ہے ایسا ہی ہو یا ممکن ہے کوئی اور وجہ ہو۔

یہ دعویٰ ایک تحقیق میں سامنے آیا جس کے مطابق بچوں کو اپنی ذہانت کے لیے ماں کا شکر گزار ہونا چاہیے۔

مغز احساسات شما، افکار و خاطرات شما را نگهداری و پردازش می کند. همزمان مغز فعالیت های مداوم بدن شما مانند الگوی تنفس، حرکت پلک، گرسنگی و حرکات ماهیچه ها را کنترل می کند.

اسے آسان لفظوں میں سمجھیں۔۔۔۔ کرکٹ کا میچ کیسے جیتتے ہیں؟ میچ جیتنے کیلئے صرف وکٹیں بچانا کافی نہیں ہوتا بلکہ رنز بھی بنانے پڑتے ہیں۔ یہاں وکٹیں روکنے سے مراد ڈالرز کو باہر جانے سے روکنا اور رنز بنانے سے مراد ڈالرز کمانے سے ہے۔ لیکن یہاں تو صورتحال یہ ہے کہ نہ ہم رنز بنا رہے ہیں اور نہ ہی وکٹیں بچا رہے ہیں۔

قرآن مجید سے مطلوبہ استفادہ کے لیے بھی اُسی کی رہنمائی کو اولیت حاصل ہونی چاہیے اور اسی اجمال کی تفصیل سنت رسول اللہ ﷺسے معلوم کرنی چاہیے کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنا کلام براہِ راست تمام انسانوں کو نہیں پہنچایا بلکہ قرآن مجید کو نبی خاتم محمد رسول اللہ ﷺکے قلب اطہر پر نازل فرمایا تاکہ آپ ﷺاس کلام کی تلاوت بھی کریں اور اس کی توضیح و تشریح بھی کریں۔ جیسا کہ اسی کتابِ ہدایت میں ارشاد ربانی ہے کہ: ’’ہم نے آپ کے پاس یہ یاددہانی اس لیے بھیجی ہے تاکہ انسانوں کی طرف جو بھیجا گیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی وضاحت کردیںاور تا کہ وہ (اس کی روشنی میں) غور و فکر کرسکیں‘‘۔(النحل: ۴۴)

نود و هفت درصد آب جهان در اقیانوس ها قرار دارد. اما در کره زمین، سیستمی طراحی شده که نمک را از آب جدا می کند و سپس آن آب را در سراسر سیاره زمین پراکنده می سازد.

سُوری جاگیک: سورج، چاند اور ستاروں کا مشاہدہ کرنے کی برسوں پرانی کالاشا روایت

افزایش تقاضا برای میوه‌های دور ریز/ ۳۵ درصد محصولات کشاورزی ضایع می‌شود

بلومر کہتے ہیں کہ ’یہ سب سورج کی شعاعوں کے پھیلنے یا ٹوٹنے کا ایک نتیجہ ہوتا ہے۔۔۔ اور شعاعوں کا یہ پھیلاؤ ہر رنگ کو برابری کے ساتھ نہیں پھیلاتا ہے۔‘

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *